سوال : جماع کے دوران شرمگاہ کو دیکھنے سے بچہ اندھا پیدا ہوتا یا بالکل برہنہ ہونے سے بچہ بے حیا پیدا ہوتا ہے کلام کرنے سے بچہ گونگا پیدا ہوتا ہے تو کیا صحیح ہے یہ جماع کے دوران ہے یا ویسے بھی ہے؟
باسمہ تعالی وتقدس والصلاۃ والسلام علی حبیبہ الکریم
الجواب بعون الملک الوہاب۔ زوجین جس طرح چاہیں جماع کر سکتے ہیں بشرطیکہ دبر میں نا ہو کہ یہ ناجائز و حرام ہے
شریعت مطہرہ میں وقت جماع کے کچھ آداب ہیں مثلا بقدر ضرورت ستر کھولا جاۓ اس وقت شرمگاہ پر نظر نا کی جاۓ بالکل برہنہ ہوکر جماع نا کیا جاۓ جیسے جانور جماع کرتے ہیں صورت مسولہ میں جماع کے دوران شرمگاہ کو دیکھنے سے بچہ اندھا پیدا ہوتاہے یا برہنہ ہوکر جماع کرنے سے بچہ بے حیا پیدا ہوتا ہے یا نہیں اس سلسلے میں فقہاۓ کرام نے ارشاد فرمایا وقت جماع شرمگاہ کی طرف دیکھنے سے بچہ یقینی طور پر اندھا پیدا نہیں ہوتا بلکہ اندھا پیدا ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے اسی طرح بالکل برہنہ ہوکر جماع کرنے سے بچہ بے حیا پیدا ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے اسی طرح وقت جماع کلام کرنے سے بچہ کا گونگا پیداہونے کا اندیشہ ہے یہ بالکل درست ہے آداب جماع سے متعلق تقریبا تمام کتب میں ان باتوں کا تفصیلی ذکر موجود ہے یہ جماع کے دوران ہیں البتہ جماع کے علاوہ بھی برہنہ ہونے شرمگاہ پر نظر کرنے وغیرہ سے بچنا چاہۓ
واللہ اعلم بالصواب۔
کتبہ۔محمد نسیم رضا منظری خادم دار الافتاء اھل السنہ
Reference No : 01
0 Comments
Thanks