Ref : 03 سوال۔ اگر شوہر اپنی بیوی کو اپنے بستر پر بلاۓ اور وہ بغیر کسی عذر کے منع کردے تو کیا حکم ہے؟

 سوال۔

اگر شوہر اپنی بیوی کو اپنے بستر پر بلاۓ اور وہ بغیر کسی عذر کے منع کردے تو کیا حکم ہے؟



باسمہ تعالی وتقدس والصلاۃ والسلام علی حبیبہ الکریم

الجواب بعون الملک الوہاب

شوہر کا بیوی پر بہت بڑا حق ہے 

اسکی جسمانی ضرورت و خواہش کو پورا کرنا بیوی پر لازم ہے شرعی عذر (جیسے حالت حیض یا بیمار ہے یا شوہر کا حد اعتدال سے زیادہ ہمستر ہونا جسکی بیوی میں طاقت نا ہو  وغیرہ  ) کے بغیر شوہر کو تسکین شہوت سے روکنا جائز نہیں احادیث مبارکہ میں ایسی عورتوں پر لعنت آئ ہے چنانچہ بخاری شریف میں 

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : "إِذَا دَعَا الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ إِلَى فِرَاشِهِ فَأَبَتْ، فَبَاتَ غَضْبَانَ عَلَيْهَا، لَعَنَتْهَا الْمَلائِكَةُ حَتَّى تُصْبِحَ". رواه البخاري (بدء الخلق/2998) .


ترجمہ: جب کسی شوہر نے اپنی بیوی کو اپنے بستر پر بلایا اور وہ نہ آئی، پھر اسی طرح غصہ میں اس نے رات گزاری تو صبح تک سارے فرشتہ اس عورت پر لعنت کرتے رہتے ہیں

لہذا شوہر نے بیوی کو جماع کے لۓ بستر پر بلایا اور اسنے بغیر عذر شرعی انکار کیا اسکو ایسا کرنا ناجائز ہے اس پر لازم ہےکہ وہ اپنے اس فعل سے توبہ کرے اور آئندہ جب بھی شوہر اسکو جماع کے لۓ بستر پر بلاۓ اگر عذر شرعی نا ہو تو ضرور اسکے حکم کی تعمیل کرے۔

 واللہ تعالیٰ اعلم۔

کتبہ محمد نسیم رضا منظری

خادم دار الافتاء اہل السنہ 

Reference No : 03

0 Comments