Ref : 10 کیا فرماتے ہیں علماٸے دین اس مسٸلہ میں کہ انگریزی نٸے سال کی مبارک باد دینا کیسا ہے جواب عنایت فرماٸیں؟

سوال:از سہیل اختر،آموری موریشس 

کیا فرماتے ہیں علماٸے دین اس مسٸلہ میں کہ انگریزی نٸے سال کی مبارک باد دینا کیسا ہے جواب عنایت فرماٸیں؟

الجواب بعون الملک الوھاب:۔نٸے سال کی مبارک باد دینے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آنے والا سال آپ کے لٸے اچھا رہے۔ خوشیاں لاٸے۔خیر سے گزرے۔یہ بلا شبہ ہے کہ دعاٸے خیر ہے۔اور اگر کوٸی غیروں سے مشابہت اختیار کرتے ہوئے کہے تو مکروہ ممنوع ہے۔ حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ سے ایک سوال کیا گیا کہ اکیس دسمبر کو نیواٸیرناٸٹ سلیبریشن (New year night celebretion)کی جاتی ہے اس میں جانا اور اس میں حصہ لینا اور لوگوں کو ہیپی نیواٸیر (Happy new year) کہنا کیسا ہے؟:آپ نے جواباً ارشاد فرمایا:اگر اس کے اندر ناجائز حرکات کا ارتکاب ہوتا ہو اور نصرانیوں کے طور پر ان کے خاص وہ کام جو عساٸیوں کی علامات ہیں وہ انجام پاتے ہیں،تو اس سے پرہیز ضروری ہے”نیا سال مبارک ہو بغرض دعا کہنے میں حرج نہیں“جب کہ غیروں سے تشبہ نہ ہو اور نہ تشبہ مقصود ہو۔(تاج الشریعہ کی علمی مجالس،ص٢٣٧)اور سراج الفقہا حضرت مفتی نظام الدین صاحب قبلہ (صدرالمدرسین و صدر شعبہ افتا ،الجامعةالاشرفیہ،مبارک پور)فرماتے ہیں:نٸے سال کی مبارک باد دینے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ یہ سال آپ کے لٸے مبارک رہے۔خیر سے گزرے۔یہ جاٸزہے کہ دعاٸے خیر ہے۔ہاں اگر کوٸی انگریزوں کے بناٸے ہوئے ماہ و سال کی تعظیم کے لٸے کہے تو مکروہ ہے مگر عام طور پر مسلمان یہ نیت نہیں رکھتے بلکہ ان کا مقصد دعاٸے خیر ہوتا ہے اور اس میں کوٸی مضاٸقہ نہیں۔اھ(سراج الفقہا کی دینی مجالس،ص١٤٤)واللہ تعالی اعلم بالصواب کتبہ عبدالقادر منظری مقیم حال موریشس ٦ جمادی الثانی ١٤٤٤ھ بروز ہفتہ

0 Comments