Ref : 12 زید جو کہ حافظ قرآن ہے پر پیداٸشی طور پر اس کا داہنے ہاتھ کا آدھا کہنی سے انگلی تک کا حصہ نہیں ہے، تو کیا وہ امامت کرتا سکتا ہے؟

سوال:از محمد عبدالرب نوری ،خادم التدریس جامعہ اہلسنت برکات غازی،راجاپور رانی بھنگا،ضلع شراوستی یوپی 
کیا فرماتے ہیں علماٸے دین و مفتیان شرع متین مسٸلہ ذیل میں کہ زید جو کہ حافظ قرآن ہے پر پیداٸشی طور پر اس کا داہنے ہاتھ کا آدھا کہنی سے انگلی تک کا حصہ نہیں ہے اور وہ مستقل طور پر نماز جمعہ کی امامت کرتا ہے نیز نماز پنجگانہ،تراویح،وغیرہ کی بھی امامت کرتا ہے کچھ مصلیان مسجد اور نیم حکیم مولوی زید کی امامت پر اعتراض کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ زید کی امامت درست نہیں ۔۔۔لھذا زید کا نماز تراویح ،پنجگانہ ،اور جمعہ کی امامت کرنا کیسا ہے اور جو لوگ مسٸلہ جاننے کے باوجود اعتراض کرتے ہیں ان کے لٸے کیا حکم ہے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرماٸیں عین نوازش ہوگی ؟


الجواب بعون الملک الوھاب:۔صورت مسٸولہ میں شخص مذکور اگر وضو و غسل وغیرہ صحیح لیتا ہے اور اس میں کوٸی شرعی خرابی نہیں ہے تو اس کو امام بنانا اور اس کے پیچھے نماز پڑھنا جاٸز ہے ،بلکہ اگر وہ ہی حاضرین میں سب سے زیادہ مساٸل نماز و طہارت جانتا ہے تو اسی کو امام بنایا جاٸے گا ،اسی طرح کا ایک سوال سیدی سرکار اعلی حضرت سے کیا گیا کہ جس امام کے دونوں ہاتھ ہوں مگر ایک ہاتھ یعنی سیدھا ہاتھ نکما ہو اور باٸیں ہاتھ سے آب دست لیتا ہو استنجا کرتا ہو وضو کرتا ہو اور کھانا کھاتا ہو امام ہو سکتا ہے:تو آپ نے جواباً ارشاد فرمایا۔ہو سکتا ہے بلکہ اگر وہ حاضرین میں سب سے زیادہ علم رکھتا ہو تو وہی امام کیا جاٸے گا کما نصوا علیہ فی المتون والشروح والفتاوی اھ (فتاوی رضویہ ج٣،ص٢٣٧)اور فتاوی فقیہ ملت میں ہے زید جس شخص کا داہنا ہاتھ کہنی سے کٹا ہوا ہے اگر وہ وضو و غسل وغیرہ صحیح کر لیتا ہے اور اس میں کوٸی شرعی خرابی نہیں ہے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا جاٸز ہے۔ جو لوگ کہ مسٸلہ نہیں جانتے اور صرف ہاتھ کٹا ہونے کی بنیاد پر زید کے پیچے نماز ناجائز بتاتے ہیں حدیث شریف کے مطابق آسمان و زمین کے فرشتوں کی ان پر لعنت ہے۔لہذا وہ توبہ کریں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:”من افتی بغیر علم لعنتہ ملاٸکة السماء والارض رواہ ابن عساکر “۔یعنی جس نے بغیر علم کے فتوی دیا آسمان و زمین کے فرشتوں نے اس پر لعنت کی۔کنزالعمال جلددہم صفحہ ١١١۔(فقیہ ملت ج١،ص١١٥)واللہ تعالی اعلم بالصواب کتبہ عبدالقادر منظری مقیم حال موریشس ٢٣ جمادی الاولی ١٤٤٤ھ بروز اتوار

الجواب صحیح 
محمد افروز عالم
رکن دار الإفتاء اهل السنہ

0 Comments