Ref :14 سوال۔ جو شخص ماہ رمضان المبارک میں نماز عشاء تو پڑھے لیکن نماز تروایح کو ہر روز ترک کردے اسکے لۓ کیا حکم ہے۔

باسمه تعالی وتقدس والصلاۃ والسلام علیٰ حبیبه الکریم

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ
نمازِ تراویح مرد و عورت سبکے لۓ سنت مؤکدہ ہے، اسکا ترک جائز نہیں 
در مختار میں ہے (التراويح سنة) مؤكدة لمواظبة الخلفاء الراشدين (للرجال والنساء) إجماعا ”
یعنی تراویح مردوں و عورتوں کے لیے بالاجماع سنت مؤکدہ ہے خلفائے راشدین کے اس پر ہمیشگی اختیار کرنے کی وجہ سے.
(الدر المختار جلد اول شرح تنوير الأبصار ، کتاب الصلاۃ ، باب الوتر والنوافل
جلد ۱،صفحة ٩٤)
اور حضرت علامہ بدرالدین عینی علیہ الرحمتہ فرماتے ہیں “وروى الحسن عن أبي حنيفة رحمه الله أن التراويح سنة لا يجوز تركها، وقال الشهيد: هو الصحيح. وفي جوامع الفقه التراويح سنة مؤكدة ” ترجمہ : امام حسن علیہ الرحمتہ نے امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمتہ سے روایت کیا ہے کہ تراویح سنت ہے اسکو ترک کرنا جائز نہیں، اور امام صدر الشہید علیہ الرحمتہ فرماتے ہیں یہی صحیح ہے، اور جوامع الفقہ میں ہے تراویح سنت مؤکدہ.
(البناية شرح الهداية، كتاب الصلاۃ ،فصل فی قیام شھر رمضان، حکم صلاۃ التراويح ،550/2)
فتاوی رضویہ شریف میں ہے ” تراویح سنت مؤکدہ است ونزد محققین بترک سنت مؤکدہ نیز آثم شود خاصہ چوں ترک را عادت گیرد” یعنی تراویح سنت مؤکدہ ہے، محققین کے نزدیک سنت مؤکدہ کا تارک گنہگار ہے خصوصا جب ترک کی عادت بنا لے.
(فتاوی رضویہ ،ج 7 ، ص 458، رضا فاؤنڈیشن لاہور)

اور حضرت صدر الشریعہ علیہ الرحمہ بہار شریعت جلد اول ص ٦٨٨پر تحریر فرماتے ہیں “تراویح مرد و عورت سب کے لیے بالاجماع سنت مؤکدہ ہے اس کا ترک جائز نہیں اس پر خلفاۓ راشدین رضی اللہ عنہم نے مداومت فرمائ اور خود حضور ﷺ نے بھی تراویح پڑھی اور اسے بہت پسند فرمایا۔اھ
مذکورہ بالا حوالاجات سے معلوم ہوگیاتروایح سنت مؤکدہ ہے اور سنت مؤکدہ کا حکم یہ ہے کہ جسکو چھوڑنا برا اتفاقا چھوڑنے پر عتاب اور چھوڑنے کی عادت کرلینے پر مستحق عذاب 
 فتاویٰ رضویہ شریف میں ہے ”سنتِ مؤکدہ کا ایک بار ترک گناہ نہیں ہاں بُرا ہے اور عادت کے بعد گناہ وناروا ہے۔
ملخصا 
(فتاویٰ رضویہ ، جلد1 ، حصہ2 ،ص 912 ، رضا فاؤنڈیشن لاہور )
لہذا جو شخص ماہ رمضان المبارک میں نماز عشاء تو پڑھے البتہ ہر روز نماز تروایح کو چھوڑدے وہ گنہگار ہے اس پر لازم ہے اپنے اس عمل سے توبہ کرے اور نماز تروایح کو پابندی کے ساتھ ادا کرے ۔
والله تعالى اعلم بالصواب

کتبہ :محمد نسیم رضا منظری خادم دار الافتاء اہلسنہ الہند و خادم التدریس والافتاء
جامعہ نوریہ اشرف العلوم ضلع امروہہ ۔

0 Comments